Thursday, May 6, 2010

مولاناخواجہ خان محمدرحمہ اللہ

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی امیر مولانا خان محمد آف خانقاہ سراجیہ کندیاں ضلع میانوالی 90 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ وہ گزشتہ چند روز سے مقامی اسپتال میں زیر علاج تھے؛ اور بدھ کی شام خالق حقیقی سے جا ملے۔ مولانا خان محمد نقشبندی سلسلہ نقشبند دیوبند مکتب فکر سے تعلق رکھتے تھے۔ پاکستان اور بیرونی ممالک میں ان کے مریدین اور عقیدت مندوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ انہوں نے قادیانیت کے خلاف عظیم جدوجہد کی اور دنیا میں قادیانیت کے خلاف ہزاروں عالمی تحفظ ختم نبوت کانفرنسوں سے خطاب کیا۔ مولانا خان محمد کے انتقال جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن، جماعت اسلامی کے امیر منور حسن، سابق امیر قاضی حسین احمد، جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم حضرت مولانا محمد عبیداللہ، شیخ الحدیث مولانا عبدالرحمن اشرفی، مولانا حافظ فضل الرحیم، مولانا مجیب الرحمن انقلابی، مولانا سمیع الحق، مولانا امجد خاں، مسلم لیگ (ق) کے صدر سینیٹر چوہدری شجاعت حسین، سینئر مرکزی رہنما چوہدری پرویز الٰہی، مونس الٰہی اور راسخ الٰہی نے دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ ان رہنماؤں نے اپنے الگ الگ بیانات میں مرحوم کے پسماندگان سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا مرحوم عالم اسلام کا ایک بیش قیمت اثاثہ تھے جن کی دینی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وفاق المدارس العربیہ کے رہنماؤں مولانا سلیم اللہ خان، مفتی اعظم محمد رفیع عثمانی، ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر، محمد حنیف جالندھری اور دیگر رہنماؤں نے خواجہ خان محمد کی رحلت عالم اسلام کے لئے ناقابل تلافی نقصان اور افسوسناک سانحہ قرار دیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن اپنا دورہ کشمیر ختم کرکے اسلام آباد پہنچ گئے جبکہ جمعرات کو ان کی رہائش گاہ پر ہونے والا ایم ایم اے کا اجلاس بھی ملتوی کردیا گیا ہے۔

No comments:

Post a Comment