Monday, September 6, 2010



سوال:۔
اذان جمعہ کے بعد کوئی دینی کام مثلا تعلیم حاصل کرنا کتابوں کا مطالعہ کرنا یا سبق یاد کرناوغیرہ کرسکتے ہیں یا مسجد میںحاضری دینا واجب ہےجبکہ اذان خطبہ سے پہلے مسجد میں پہنچ جائے۔ ہمارے ہاں اذان ایک بجے ہوتی ہے اور نماز جمعہ دو بجے، لیکن عموما نمازی دو بجے سے دس بارہ منٹ پہلے آتے ہیںتو ایسی صورت میں اذان کتنے بجے کہنی چاہئے۔(ایک سائل)۔

جواب:۔
جمعہ کے دن اذان اول کے بعد جمعہ کی تیاری کے سوا کوئی بھی کام جائز نہیںخواہ وہ دینی کام ہی کیوں نہ ہو، آج کل لوگوں میں سستی اور کاہلی عام ہونے کی وجہ سےاذان اول اردو تقریر کے بعد خطبہ سے پہلے دینی چاہئے۔
(مفتی محمد صاحب، ضرب مومن شمارہ 37 جلد14 )

No comments:

Post a Comment