Monday, April 19, 2010

سرکے ساتھ سر جوڑنے کی برکات

نوید مسعود ہاشمی
نو دس سال پاکستان کے حکمرانوں کی فدویانہ اور غلامانہ تابعداری کا امریکہ بہادر نے کیا خوب صلہ دیا ہے کہ سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی نصف بہتر اور امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ''آئندہ ٹائمز اسکوائر حملے جیسے واقعہ کا پاکستان سے تعلق ثابت ہوگیا تو اسے سنگین نتائج بھگتنا ہونگے .... ہیلری کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان اگرچہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کر رہا ہے تاہم اسے مزید اقدامات کرنا ہوں گے''.... اور اب پاکستان میں موجود لبرل فاشسٹوں اور پرویزی روشن خیالوں کی جنت امریکہ کی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے اپنے تازہ ترین انٹرویو میں کہا ہے کہ '' پاکستانی حکومت میں ایسے لوگ موجود ہیں جو جانتے ہیں کہ اسامہ بن لادن اور ملا عمر کہاں ہیں اور نائن الیون حملوں کے ذمہ دار افراد کو ان کے کئے کی سزا دلوانے کیلئے پاکستان کو مزید تعاون کرنا چاہیے''.... یہ وہی ہیلری کلنٹن ہے کہ کچھ عرصہ قبل ایک تقریب میں جسکے سر کے ساتھ پاکستانی وزیر خارجہ اپنا سر جوڑے بیٹھے تھے اور وہ تصویریں جب اخبارات کی زینت بنیں تو شاہ جی نے مخمور لہجے میں کہا تھا کہ '' کچھ پانے کیلئے سر جوڑنے پڑتے ہیں''.... اب کوئی شاہ محمود قریشی سے پوچھے کہ قبلہ شاہ جی جسکے سر کے ساتھ آپ سر جوڑے کچھ پانے کیلئے بیٹھے تھے کیا وہ پانا یہی تھا کہ آپ کی امریکی ہم منصب نے پاکستان کوگھورنا ، ڈرانا، دبانا .... اور پچکانا شروع کر دیاہے.... کہیں یہ آپ کے سر کے ساتھ سر جوڑنے کی برکت ہی تو نہیں ہے.... ؟ کہنے والے کہتے ہیں کہ قبلہ شاہ جی بڑے پہنچے ہوئے شاہ ہیں اور انہوں نے ہیلری کلنٹن کے سر کے ساتھ سر جوڑ کر اپنی نورانی شعاعیں اسکے سر میں منتقل کرنے کی کوشش کی تھی.... یہی وجہ ہے کہ خود شاہ جی اور ان کے دوسرے ساتھی وزراء یہ کہتے ہوئے خوشی سے پھولے نہیں سماتے تھے کہ اب امریکی ہمیں ڈو مور نہیں کہہ سکتے .... اورہمیں ایڈ نہیں ٹریڈ چاہیے مگر ہیلری کلنٹن نے تو اوپر نیچے دھمکیوں پہ دھمکیاں دیکر قبلہ شاہ جی کے سر جوڑنے کی کرامت کے تمام کس بل نکال کے رکھ دئیے ہیں.... اب کسی پاکستانی اسی سالہ بوڑھے کو چاہیے کہ وہ ہیلری کلنٹن کو امریکی سفارتخانے کے ذریعے ایک پنجابی میں خط لکھ کر روانہ کرے جس میں یہ تحریر ہو کہ '' دھئیے غلطی امریکی شہر یت دے حامل فیصل شہزاد دی تے دھمکیاں پاکستان نوں'' .... ساڈے شاہ جی دے سر نال سر جوڑن دا اتنا برا مناوناں سی تے فیر سر جوڑیا ای کیوں سی.... ؟ مجھے یقین ہے کہ اگر کوئی پنجاب کا بابا یہ خط لکھے گا تو امریکی سفارت خانے کو پنجابی تحریر پڑھانے کیلئے کسی پنجابی مترجم کا بندوبست کرنا پڑے گا اور اس سے پنجاب میں بے روزگاری کم ہوجائے گی.... تکلف برطرف ، پہلی بات تو یہ ہے کہ فیصل شہزاد امریکی شہری ہے.... دوسری بات یہ کہ پاکستانی طالبان نے فیصل شہزاد سے مکمل برآت کا اعلان کر دیاہے.... تیسری بات یہ کہ فرض کیا کہ اگر خدانخواستہ فیصل شہزاد کا پاکستانی طالبان سے تعلق ثابت ہو بھی جاتا ہے تو اس میں اسٹیٹ آف پاکستان کا کیا قصور ہے؟ مقامی طالبان اور پاک فوج کے درمیان خونریز جنگ ہو رہی ہے۔ اور اس جنگ میں دو اڑھائی ہزار کے لگ بھگ فوجی اور ہزاروںقبائلی موت کے منہ میں جاچکے ہیں.... پاکستانی حکومت یا سیکورٹی ادارے کونسا مقامی طالبان کوتمغہ الاٹ کر دینگے کہ اگر ان کی طرف سے امریکہ میں کچھ کیاجاتا ہے تو اسکی سزا پاکستان کوبھگتنا ہو گی.... اور پھر یہ کہنا پاکستانی حکام میں کچھ ایسے لوگ موجود ہیں کہ جنہیں پتہ ہے کہ اسامہ بن لادن اور ملا عمر کہاں موجود ہیں ؟ اسکو اگر اس زمانے کا سب سے بڑامذاق قرار دیا جائے تو یقینا غلط نہیںہوگا.... قبلہ شاہ محمود قریشی کو چاہیے کہ وہ اپنی امریکی ہم منصب سے التجائیہ لہجے میں درخواست پیش کریں کہ '' بی بی تمہارے سر کے ساتھ سر میں نے جوڑا تھا اور اسکے ردعمل میں دکھوں کی ماری پاکستانی قوم سے سنگین مذاق کرنا '' شہزادیوں'' کو زیب نہیں دیا کرتا.... لگتا ہے کہ ہیلری کلنٹن کو اپنی پیشرو خاتون وزیر خارجہ کی طرح جنگوں کی شہزادی کہلوانے کا شوق چرایا ہوا ہے.... کیونکہ سابقہ وزیر خارجہ کنڈولیزارائس نے بھی شوکت عزیز پر نظربازی کی پھبتی کسی تھی.... اگر کنڈولیزارائس کو جنگوں کی شہزادی کہا جاتا تھا تووہ بجا طورپر اسکی مستحق تھیں.... اسلئے کہ ان کی کلرسکیم دیکھنے والے کے ذہن میں ان کیلئے پہلا تاثر یہی ابھرتا تھا .... لیکن وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن تو وہ ہیں کہ ماشاء اللہ ہمارے قبلہ شاہ جی نے جنکے سر کے ساتھ فاپنا سر جوڑا تھا .... چونکہ ہمیں قبلہ شاہ جی کے سرکا احترام ہے اسلئے ہم ہیلری کلنٹن سے دست بدست گزارش کرتے ہیں کہ خدا را ہمارے ساتھ اتنے سنگین مذاق تو نہ کریں کہ ہماری قوم ہنس ہنس کر ہی بے ہوش ہو جائے۔

No comments:

Post a Comment